Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

اولاد کی اسلامی خطوط پر تربیت والدین کا اولین فریضہ


اولاد Ú©ÛŒ اسلامی خطوط پر تربیت  والدین کا اولین فریضہ

     اولاد اللہ تعالی Ú©ÛŒ عطا کردہ  نعمت ہیں،والدین اور سرپرستوں Ú©ÛŒ اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اسلامی خطوط اور تربیت Ú©Û’ نبوی اصول Ú©Û’ مطابق اپنی اولاد Ú©ÛŒ تربیت کریں،انہیں پاکیزہ اخلاق وبلند کردار کا حامل بنائيں،انہیں خیر وبھلائی Ú©ÛŒ طرف متوجہ کریں اور ان Ú©ÛŒ آخرت Ú©Ùˆ سنوارنے Ú©ÛŒ فکر کریں،کیونکہ اگر بچپن میں صحیح تربیت نہ Ú©ÛŒ جائے تو اس Ú©Û’ برے نتائج برآمد ہوتے ہيں،اس لئے دین اسلام Ù†Û’ تربیت Ú©Û’ نظام Ú©Ùˆ بڑی اہمیت دی ہے،اگر اسلام Ú©Û’ بیان کردہ اصول Ú©Û’ مطابق اولاد Ú©ÛŒ تربیت Ú©ÛŒ جائے تو یقینا یہ نونہال ملک وملت کا بہترین مستقبل اور انسانیت Ú©ÛŒ صلاح وفلاح کا باعث ہوسکتے ہیں-

ارشاد الہی ہے:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا -

ترجمہ:اے ایمان والو!تم اپنے آپ کو اور اپنے متعلقین کو آگ سے بچاؤ!-(سورۃ التحریم:6)

دین اسلام نے اولاد کی تربیت کو نہ صرف اہمیت دی بلکہ اسے اولاد کا ایسا حق قرار دیا کہ اگر والدین اس کا اہتمام نہ کریں تو ان کا مؤاخذہ ہوگا، تربیت میں لاپرواہی وغفلت کی وجہ سے اگر اولاد غلط راستہ پر چل پڑے اور بے راہ روی کا شکار ہوجائے تو قوم وملت کو ہی اس کا نقصان نہ ہوگا بلکہ اس گناہ کا وبال ان سرپرستوں پر بھی رہےگا جنہوں نے تربیت میں غفلت برتی ہے-

حضرات انبیاء کرام ،اہل بیت Ùˆ صحابہ اور بزرگان دین Ù†Û’ تربیت اولاد Ú©Û’ سلسلہ میں جو عظیم نمونے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Û’ ہیں انہیں اپنانے Ú©ÛŒ ضرورت ہے،انہوں Ù†Û’ عقیدہ Ú©ÛŒ تربیت Ú©Ùˆ تمام گوشہائے تربیت پر مقدم رکھا،اور عقائد حقہ پر قائم رہنے Ú©ÛŒ تلقین کی،حضرت ابراہیم وحضرت یعقوب علیہما السلام Ù†Û’ اپنی اولاد Ú©Ùˆ  دین حق پر استقامت Ú©Û’ لئے جو نصیحت فرمائی اس کا تذکرہ قرآن کریم میں اس طرح کیا گيا:

وَوَصَّى بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَى لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ -

ترجمہ:اے میرے بیٹو!بیشک اللہ تعالی نے تمہارے لئے دین اسلام کو پسند فرمایا ہے،اس لئے تم دین اسلام پر ہی مرنا-(سورۃ البقرۃ:132)

اور حضرت یعقوب علیہ السلام  Ù†Û’ اپنے وصال مبارک سے قبل اپنی اولاد Ú©Ùˆ اس طرح فرمایا:

إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِنْ بَعْدِي قَالُوا نَعْبُدُ إِلَهَكَ وَإِلَهَ آَبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَهًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ -

ترجمہ:انہوں نے اپنے لڑکوں سے پوچھا کہ تم میرے بعد کس کی عبادت کروگے؟انہوں نے کہا کہ ہم اسی خدائے واحد کی عبادت کرینگے جو آپ کا بھی رب ہے اور آپ کے آباء:حضرت ابراہیم ،حضرت اسماعیل اور حضرت اسحق علیہم السلام کا بھی رب ہے،ہم تو اسی کے فرماں بردار ہیں-(سورۃ البقرۃ:133)

     جامع الاحادیث والمراسیل میں حدیث شریف ہے:

 Ø§Ù”َدِّبُوْا أولَادَکُمْ عَلَی ثَلاَثِ خِصَالٍ حُبِّ نَبِیِّکُمْ وَحُبِّ أہْلِ بَیْتِہِ وَقِرَاءۃِ الْقُرْآنِ

ترجمہ:تم اپنے بچوں کی تین خصلتوں پر تربیت کرو !اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آل پاک کی محبت اور قرآن کریم کی تلاوت ۔

(جامع الاحادیث للسیوطی،حرف الھمزۃ،حدیث نمبر:961)۔

     اس حدیث شریف میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ú©ÛŒ محبت Ú©Ùˆ پہلے نمبرپربیان کیا گيا‘حضرات  Ø§ÛÙ„ بیت کرام  Ú©ÛŒ محبت Ú©Ùˆ دوسرے نمبرپربیان  Ú©ÛŒØ§ گيا،اورتلاوت قرآن کریم کوتیسرے درجہ میں بیان کیا گيا، ان تین خصلتوں میں پہلی دوخصلتوں کا تعلق عقیدہ سے ہے اورتیسری ایک خصلت کا تعلق عمل سے ہے ØŒ اس سے معلوم ہوا کہ بچوں Ú©ÛŒ تربیت میں عقیدہ Ú©ÛŒ تربیت Ú©Ùˆ مقدم رکھنا چاہئے ‘ سب سے پہلے عقیدہ Ú©ÛŒ تربیت کرنی چاہئے اوردوسرے درجہ میں اعمال واخلاق Ú©ÛŒ تربیت Ú©ÛŒ جانی چاہئے Û”

     طلبہ Ú©ÛŒ تعلیمی زندگی کافی مصروف ہوتی ہے لیکن تعطیلات Ú©Û’ زمانہ میں والدین اور سرپرستوں Ú©Û’ لئے ایک اچھا موقع فراہم ہوتا ہے کہ وہ اپنی اولاد پر بھر پور توجہ دے سکیں اور خصوصی تربیت کا اہتمام کرسکیں-

مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ

شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر

 

www.ziaislamic.com