Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

خطبہ استقبال ماہ رمضان


خطبہ استقبال ماہ رمضان

حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماہ رمضان کی فضیلت ،روزوں کی فرضیت ، تراویح کی اہمیت اورشب قدر کی افضلیت پرمشتمل ایک بلیغ خطبہ ارشاد فرمایا،یہ استقبال رمضان کے عنوان پر طویل ترین خطبہ ہے،جس کی روایت امام بیہقی نے شعب الایمان میں کی ہے:

عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ،قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرَ يَوْمٍ مِنْ شَعْبَانَ ، فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ ! قَدْ أَظَلَّكُمْ شَهْرٌ عَظِيمٌ ، شَهْرٌ مُبَارَكٌ ، شَهْرٌ فِيهِ لَيْلَةٌ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ ، جَعَلَ اللهُ صِيَامَهُ فَرِيْضَةً ، وَقِيَامَ لَيْلِهِ تَطَوُّعًا ، مَنْ تَقَرَّبَ فِيْهِ بِخَصْلَةٍ مِنَ الْخَيْرِ كَانَ كَمَنْ اَدَّى فَرِيْضَةً فِيْمَا سِوَاهُ ، وَمَنْ اَدَّى فَرِيْضَةً فِيْهِ كَانَ كَمَنْ اَدَّى سَبْعِيْنَ فَرِيْضَةً فِيْمَا سِوَاهُ ، وَهُوَ شَهْرُ الصَّبْرِ ، وَالصَّبْرُ ثَوَابُهُ اَلْجَنَّةُ ، وَشَهْرُ الْمُوَاسَاةِ ، وَشَهْرٌ يُزَادُ فِيْهِ رِزْقُ الْمُؤْمِنِ ، مَنْ فَطَّرَ فِيْهِ صَائِمًا كَانَ لَهُ مَغْفِرَةً لِذُنُوْبِهِ ، وَعِتْقَ رَقَبَتِهِ مِنَ النَّارِ ، وَكَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ مِنْ غَيْرِ أَن يَّنْقُصَ مِنْ أَجْرِهِ شَيْءٌ ، قُلْنَا: يَا رَسُوْلَ اللهِ ! لَيْسَ كُلُّنَا يَجِدُ مَا يُفَطِّرُ الصَّائِمَ ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهِ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يُعْطِي اللهُ هَذَا الثَّوَابَ مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا عَلَى مَذْقَةِ لَبَنٍ أَوْ تَمَرَةٍ أَوْ شَرْبَةٍ مِن مَّاءٍ ، وَمَنْ أَشْبَعَ صَائِمًا سَقَاهُ اللهُ مِنْ حَوْضِيْ شَرْبَةً لَا يَظْمَأُ حَتَّى يَدْخُلَ الْجَنَّةَ ، وَهُوَ شَهْرٌ أَوَّلُهُ رَحْمَةٌ ، وَأَوْسَطُهُ مَغْفِرَةٌ ، وَآخِرِهُ عِتْقٌ مِنَ النَّارِ، مَنْ خَفَّفَ عَنْ مَمْلُوْكِهِ فِيْهِ غَفَرَ اللهُ لَهُ وَأَعْتَقَهُ مِنَ النَّارِ - زَادَ هَمَّامٌ فِيْ رِوَايَتِهِ -: فَاسْتَكْثِرُوْا فِيْهِ مِنْ أَرْبَعِ خِصَالٍ: خَصْلَتَانِ تَرْضَوْنَ بِهَا رَبَّكُمْ ، وَخَصْلَتَانِ لَا غِنَى لَكُمْ عَنْهُمَا ، فَاَمَّا الْخَصْلَتَانِ اللَّتَانِ تَرْضَوْنَ بِهَا رَبَّكُمْ : فَشَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَتَسْتَغْفِرُوْنَهُ ، وَأَمَّا اللَّتَانِ لَا غِنَى لَكُمْ عَنْهُمَا: فَتَسْأَلُوْنَ اللهَ الْجَنَّةَ ، وَتُعَوِّذُوْنَ بِهِ مِنَ النَّارِ.

ترجمہ:حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں Ù†Û’ فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ شعبان Ú©Û’ آخر ÛŒ دن ہم سے خطبہ ارشاد فرمایا،اور ارشاد فرمایا: اے لوگو!تم پر ایک عظمت والا مہینہ سایہ فگن ہوچکاہے ØŒ وہ برکت والا مہینہ ہے ،وہ ایسا مہینہ ہے جس میں ایک عظیم رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اللہ تعالی Ù†Û’ اس Ú©Û’ روزوں Ú©Ùˆ فرض قرار دیا اور رات میں قیام کرنے Ú©Ùˆ نفل قراردیا، اس مہینہ میں جس شخص Ù†Û’ نفل عمل کیا وہ اس شخص Ú©ÛŒ طرح ہے جس Ù†Û’ دوسرے مہینہ میں فرض اداکیا اور جس شخص Ù†Û’ اس میں ایک فرض ادا کیا وہ اس شخص Ú©ÛŒ طرح ہے جس Ù†Û’ دوسرے مہینہ میں ستر(70) فرائض ادا کئے ۔اوروہ صبرکا مہینہ ہے اور صبرکا ثواب جنت ہے اور غمخواری کا مہینہ ہے، یہ ایسا مہینہ ہے جس میں مؤمن کا رزق بڑھادیا جاتاہے، اس مہینہ میں جس Ù†Û’ ایک روزہ دار Ú©Ùˆ افطار کروایا وہ اس Ú©Û’ گناہوں Ú©ÛŒ بخشش اور دوزخ سے اس Ú©ÛŒ گردن Ú©ÛŒ آزادی کا سبب ہے اور اس Ú©Û’ لئے روزہ دار Ú©Û’ ثواب Ú©Û’ برابر اجر وثواب ہے؛ روزہ دار Ú©Û’ ثواب میں Ú©Ù…ÛŒ کئے بغیر۔ ہم Ù†Û’ عرض کیا :یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !ہم میں سے ہر شخص وہ نہیں پاتا جس Ú©Û’ ذریعہ وہ روزہ دار Ú©Ùˆ افطار کروائے،تو حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا :اللہ تعالی یہ ثواب اس شخص کوبھی دیتا ہے جس Ù†Û’ کسی روزہ دار Ú©Ùˆ دودھ Ú©Û’ گھونٹ یا ایک کھجوریا پانی Ú©Û’ گھونٹ پر افطار کروایا اور جو شخص کسی روزہ دار Ú©Ùˆ Ø´Ú©Ù… سیر کرتا ہے اللہ تعالی اس Ú©Ùˆ میرے حوض سے ایسا گھونٹ پلائے گا کہ وہ پیاسانہ ہوگا یہاں تک کہ وہ جنت میں داخل ہوجائے ØŒ اور یہ ایسا مہینہ ہے جس کا ابتدائی حصہ رحمت کاہے، درمیانی حصہ مغفرت کاہے اور آخری حصہ دوزخ سے آزادی کاہے اور جوشخص اس مہینہ میں اپنے غلام سے بوجھ Ú©ÙˆÚ©Ù… کرے اللہ تعالی اس Ú©ÛŒ مغفرت فرمائے گا اور اس Ú©Ùˆ دوزخ سے آزادفرمادے گا ۔اور حضرت ھمام Ú©ÛŒ روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے "ماہ رمضان میں چار چیزوں Ú©ÛŒ کثرت کرو!ان میں دوچیزیں ایسی ہیں جن Ú©Û’ ذریعہ تم اپنے رب Ú©Ùˆ راضی کرسکتے ہو! اور دوچیزیں ایسی ہیں جن Ú©Û’ بغیرتمہارے لئے کوئی چارہ نہیں،اب رہی وہ دوچیزیں جن Ú©Û’ ذریعہ تم اپنے رب Ú©Ùˆ راضی کرسکتے ہو!وہ یہ ہیں:کلمۂ طیبہ- لاالہ اللہ محمد رسول اللہ- کا ورد کرنا اور اللہ سے مغفرت طلب کرنا۔ اب رہی وہ دوچیزیں جن Ú©Û’ بغیر  تمہارے لئے کوئی چارہ نہیں، وہ یہ ہیں:تم اللہ تعالی سے جنت کا سوال کرتے رہو اور دوزخ Ú©Û’ عذاب سے اللہ Ú©ÛŒ پناہ مانگو"Û”

(شعب الایمان للبیھقی،فضائل شھررمضان،حدیث نمبر3455، مشکوۃ المصابیح ، کتاب الصوم، ص 173/174،زجاجۃ المصابیح ج1،، کتاب الصوم،ص541)

       از:مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ

       شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر،حیدرآباد

www.ziaislamic.com