Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

اسلام 'نفرت وتصادم کا یکسر مخالف ،فتنہ وفساد' مسلمان کا شعار نہيں


دین اسلام امن وسلامتی، محبت والفت، احترام انسانیت اور اخوت و اتحاد کا دین ہے-

مساوات وبرابری،آپسی رواداری، شفقت Ùˆ مہربانی،ایثار وقربانی، خدمتِ خلق اور  ایک دوسرے Ú©ÛŒ خیر خواہی یہ اخوت Ùˆ اتحاد Ú©ÛŒ ہی شاخیں ہیں-

دینِ اسلام ہی  وہ مذہب ہے جو معاشرہ Ú©Û’ تمام  طبقوں Ú©Û’ درمیان نفرت Ùˆ تصادم،اختلاف وانتشار  Ú©Ùˆ یکسر مسترد کرتا ہے اور اقدار انسانی Ú©Û’ تحفظ Ú©ÛŒ تعلیم دیتا ہے- تاریخ عالم اس بات Ú©ÛŒ شاہد ہے کہ فتنہ Ùˆ فساد ،باہمی کشت Ùˆ خون، نااتفاقی، بدامنی ،ظلم وزيادتی کسی بھی قوم Ú©Û’ لئے زوال Ú©ÛŒ علامت ہے، اگر  بروقت  اس کا سد باب نہ کیا جائے تو اس کا وبال ساری قوم پر آتا ہے-

حضوراکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تشریف آوری سے قبل جاہلیت کا دور دورہ تھا،دنیا ضلالت وگمراہی کا شکار تھی،لوگ بد اعتقادی وبت پرستی ،فحاشی وبے حیائی میں مبتلا تھے،خونریزي وحق تلفی ان کا شعار بن چکا تھا،انسان ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے،معمولی بحث وتکرار پر جنگ پر آمادہ ہوجاتے،نفرت وعداوت کی آگ اس قدر شدید ہوتی کہ کئی سالوں تک جنگ کاسلسلہ جاری رہتا،ظلم وبربریت کے تاریک ماحول میں اللہ تعالی نے نبی رحمت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو مبعوث فرمایا-

آپ Ù†Û’ ظلم وزیادتی ،عناد وسرکشی، عداوت ومخالفت Ú©Ùˆ صلح وسلامتی  اورالفت ومحبت میں تبدیل کردیا،سماج Ú©Û’ انتشار وپراگندگی Ú©Ùˆ اتحاد واتفاق سے بد Ù„ دیا،آپ Ù†Û’ دنیاوالوں Ú©Ùˆ یہ درس دیا کہ تمہاری طاقت وقوت خونریزی اور غارت گری Ú©Û’ لئے نہیں بلکہ فتنہ وفساد کا سد باب کرکے امن قائم کرنے Ú©Û’ لئے ہے،تمہاری کدّ وکاوش اختلاف Ú©Û’ لئے نہیں یکجہتی Ú©Û’ لئے ہو ،تمہاری کوشش خود غرضی ودھوکہ دہی Ú©Û’ لئے نہیں ایثار وقربانی Ú©Û’ لئے ہو،تمہارا وجود ظلم وزیادتی کرنے Ú©Û’ لئے نہیں بلکہ باطل Ú©ÛŒ سرکوبی اور حق Ú©ÛŒ سربلندی Ú©Û’ لئے ہو۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جنگ وجدال ،خون ریزی وفساد کی عادی قوم کو محبت واخوت کا ایسادرس دیا کہ سخت دشمن بھی آپس میں بھائی بھائی ہوگئے،آپ کے اس احسان عظیم کا تذکرہ سورۂ آل عمران کی آیت نمبر103 میں اس طرح کیا گیا،ارشاد الہی ہے:

وَاذْكُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنْتُمْ عَلَى شَفَا حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ فَأَنْقَذَكُمْ مِنْهَا -

 ØªØ±Ø¬Ù…ہ:اور تم اللہ تعالی Ú©ÛŒ نعمت Ú©Ùˆ یاد کرو؛جو(محمدصلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں) اس Ù†Û’ تم پر فرمائی ہے !جب کہ تم دشمن تھے،تو اس Ù†Û’ تمہارے قلوب میں الفت ڈال دی،اور تم اس Ú©ÛŒ اس نعمت Ú©ÛŒ برکت سے آپس میں بھائی بھائی ہوگئے،اور تم لوگ دوزخ Ú©Û’ Ú¯Ú‘Ú¾Û’ Ú©Û’ کنارہ پر تھے، تو اس Ù†Û’ تمہیں وہاں سے نکالا۔ (سورۂ آل عمران:103)

ہند کی تاریخ گواہ ہے ،صدیوں یہاں اسلامی حکومت رہی لیکن اسلا می مملکت میں کسی مذہب ،کسی قوم یاکسی علاقہ کے اعتبار سے حقوق واہل حقوق کی تقسیم نہیں کی گئی بلکہ بلالحاظ مذہب وملت ، بلااعتبار رنگ ونسل تمام اقوام وقبائل کو انسانیت کے حوالہ سے بنیادی حقوق میں یکساں رکھا گیا ۔

اسلامی حکومت میں غیرمسلموں کوبحیثیت انسان مساویانہ طورپر وہ تمام حقوق دئے گئے جومسلمانوں کے لئے ہوتے ہیں ،اس میں تعصب وجانبداری نہیں برتی گئی۔

انہیں مذہبی آزادی ، معاشی آزادی ، سماجی آزادی کا حق حاصل رہا ، اسلامی حکمرانوں نے انکے تحفظ کا انتظام کیا، ان کیلئے امن وسلامتی کی فضاء قائم رکھی ۔

 Ø¯ÛŒÙ† اسلام Ù†Û’ نہ صرف مسلمان Ú©ÛŒ زندگی Ú©Ùˆ پر تقدس اور قابل احترام قرار دیا بلکہ اسلامی مملکت میں رہنے والے غیر مسلم اقلیتی فرد Ú©Û’ لئے بھی جان ومال کا تحفظ فراہم کیا-

حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے کسی صاحب معاہدہ غیر مسلم اقلیتی فرد پر ظلم کیا یا اس کا حق چھین لیا یا اسے اس کی طاقت سے زیادہ ذمہ داری دی یا اس کی خوشدلی کے بغیر اس کی کوئی چیزلے لی تو میں قیامت کے دن اس زیادتی کرنے والے کے خلاف مقدمہ پیش کروں گا۔

  حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا: آپس میں بغض  نہ رکھو،ایک دوسرے سے  حسدنہ کرو اور نہ ایک دوسرے Ú©ÛŒ غیبت کرو!اللہ Ú©Û’ بندو!آپس ميں بھائی بھائی ہوجاؤ!-
www.ziaislamic.com