Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

درود کی کثرت اورحضورکی اطاعت،محبت رسول کا تقاضا


ربِ کائنات نے ہمیں امت محمدیہ میں ہونے کااعزازعطافرمایا،ایمان واسلام کی دولت لازوال سرفرازکی اورہمارے قلوب کواللہ تعالی،اس کے رسولﷺاوراولیاء کرام کی محبت سے معمورکیا،بالخصوص محبوب سبحانی ،باز اشہب حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی غوث اعظم رضی اللہ عنہ سے وابستگی عطافرمائی؛جنہیں اللہ تعالی نے پیدائشی طورپرولی بنایاہے۔

اللہ تعالی اپنے بندوں میں سے جس کوچاہتاہے اپنی محبت اورولایت کے لئے منتخب کرلیتاہے۔حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ کوقطبیت اورغوثیت کا امتیازی مقام عطاکیا گیا ،آپ طریقت ومعرفت کے امام وپیشواہونے کے ساتھ ماہرعلوم وفنون اورصاحب فتوی وتدریس تھے۔

ان خیالات اظہاربغدادکی عظیم المرتبت شخصیت سماحۃ الشیخ سیدمحمدنجیب عبدالباقی القادری شیخ حلقۃ القادریۃ فی حضرۃ الگیلانیۃ المشرفۃ بغدادنے مسجدابوالحسنات جہاں نماحیدرآبادمیں کیا۔

سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت شیخ نے کہا کہ شریعت مطہرہ پرعمل پیراہونے سے ہی آدمی کامیاب ہوتاہے اوراس میں تقوی وصالحیت پیداہوتی ہے،اسی لئے حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ اپنے مریدین کووصیت فرمایا کرتے تھے کہ"اپنے اوپرکتاب وسنت کی پیروی لازم کرلو!"۔"قرآن کریم "علم ومعرفت اورہدایت کا سرچشمہ ہے۔"مسلمان"صرف قرآن کریم کی تلاوت اورحفظ پراکتفاء نہ کریں؛ بلکہ اس کی آیات بینات میں تدبروتفکرکریں اورقرآنی احکام پرعمل کریں۔

حضرت شیخ نے مزیدکہا کہ ہم دین سے اپنی وابستگی کومضبوط کرلیں اورکسی بھی صورت میں دامنِ شریعت ہاتھ سے چھوٹنے نہ پائے!۔حضرت رسول اللہ ﷺکی مبارک احادیث اورآپ کے فرامین عالیہ کے مطابق زندگی بسرکریں،آپ کی سیرت طیبہ کا مطالعہ کریں،اللہ تعالی نے اپنے حبیب کریمﷺکے ذریعہ ہمیں جن احکام کا مکلف کیا ہے انہیں بجالائیں،فرائض کی ادائی کا لازمی طورپراہتمام کیا جائے، "اوامر"جن کے کرنے کا حکم دیاگیا ہے انہیں بخوبی انجام دیں"نواہی"جن کاموں سے منع کیا گیا ہے ان سے بچیں ،اپنے اندراستقامت پیداکریں اورپابندی کے ساتھ فرائض وواجبات کی ادائی کا اہتمام کریں۔

حضرت شیخ نے کہا مسلمان اپنے اعمال وافعال میں اخلاص پیداکریں"نماز"مکمل خشوع وخضوع سے اداکی جائے،دنیا اوراس کے علائق سے کٹ کرمکمل توجہ کے ساتھ بارگاہ خداوندی میں حاضرہوں۔

کائنات میں سب سے محبوب ترین ذات،حضوراکرمﷺ،کی ہے،آپ سے محبت کاتقاضا ہے کہ کثرت سے آپ کی خدمت میں درود پیش کیا جائے اور آپ کی اتباع وپیروی کی جائے۔کبھی کسی سنت کونظراندازنہ کریں،ورنہ قیامت کے دن کیا جواب دیں گے جب رسول اللہ ﷺیہ پوچھیں کہ تم نے میرے طریقہ کوکیوں چھوڑا؟میری سنتوں پرکیوں عمل نہ کیا؟اس وقت کیا حال ہوگا؛زبان سے بیان نہیں کیا جاسکتا!۔

دوران خطاب حضرت شیخ نے کہا کہ اللہ اوراس کے رسول ﷺکی محبت ومعرفت میں اضافہ اورایمانی کیفیت اورقلب کی نورانیت میں ازدیاد کے لئے حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ نے اپنے طریق میں اذکارووظائف بھی بیان فرمائے ہیں۔اس کا اہتمام بھی سعادت اورترقی باطن کا ذریعہ ہے۔

اللہ تعالی کی بارگاہ میں معظم ومکرم شخص وہی ہے جس کا دل خوف الہی وخشیت ربانی سے معمورہو،اسی لئے حضوراکرمﷺنے ارشادفرمایا:کسی عربی کوکسی عجمی پرفضلیت نہیں؛بجزتقوی کے۔

سماحۃ الشیخ نے کہا کہ علماء ،انبیاء کرام کے وارث ہیں،مسلمانوں کوچاہئے کہ وہ اپنے علماء سے وابستہ رہیں؛تاکہ وہ احکام اسلام کوسمجھیں اور ان کے ایمان کوتقویت ملے ۔

حضرت نے خطاب کے بعدابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹرکادورہ کیا،وہاں کی علمی،تحقیقی اوردعوتی سرگرمیوں کامشاہد کیا اورمسرت کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ مولانا مفتی سیدضیاء الدین نقشبندی شیح الفقہ جامعہ نظامیہ احسن طریقہ پرشریعت مطہرہ کی خدمت انجام دے رہے ہیں،عملی تحقیقات اورتصانیف وتالیفات کے ذریعہ ملت اسلامیہ کی بھرپوررہبری کررہے ہیں،مجھے ادارہ کی کارکردگی اوراسلامی کتب کابیش بہا سرمایہ دیکھ کردلی خوشی ہوئی۔

اس علمی دورہ میں آپ کے ہمراہ آپ کے صاحبزادگان،مولانا سیدعبدالباقی القادری ،مولانا سیدابراہیم القادری،اوردیگر معززین تھے۔

مولانا مفتی سیدضیاء الدین نقشبندی نے خیرمقدمی کلمات کہے اورمہمانان کرام کی گلپوشی کی اورشال پیش کی۔

مولانا حافظ محمدخالد علی قادری استاذجامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

اس موقع پرمحترم الحاج محمدظہیرالدین نقشبندی متولی مسجدابوالحسنات،مولانا حافظ محمد حنیف قادری ، استاذ دارالعلوم النعمانیہ ، مولانا حافظ سیدواحدعلی قادری استاذجامعہ نظامیہ،مولاناحافظ سیداحمدغوری نقشبندی استاذجامعہ نظامیہ اورمولانا حافظ احمدمحی الدین رفیع نقشبندی استاذدارالعلوم النعمانیہ کے علاوہ وابستگان ومحبان اولیاء کی خاصی تعدادموجودتھی۔