Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

آخرت کی تیاری کے لئے زندگی کوغنیمت جانیں


موت کی یاد،لذتوں کومٹاتی ہے۔آخرت کی تیاری کے لئے زندگی کوغنیمت جانیں

مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کالکچر

انسان،دنیا میں ہمیشہ رہنے کے لئے نہیں آیا،وقت مقررکی تکمیل کے بعداس کودارفانی سے دارباقی کی طرف کوچ کرناہے۔دنیامیں انسان کی حالت ایک مسافرکی طرح ہے اورآخرت اس کی منزل ہے۔اللہ تعالی نے ہرشخص کے لئے موت مقررکی ہے،بادشاہ ہوکہ فقیر،آقاہوکہ غلام،کوئی موت سے بچ نہیں سکتا،خواہ وہ جنگل وبیابان میں پناہ لے یامضبوط قلعوں میں چھپ جائے،جب اس کا وقت اجل آجاتاہے توحضرت ملک الموت اُس کی روح قبض کرلیتے ہیں۔

سورہ جمعہ کی آیت نمبر8 میں اللہ تعالی کا ارشادہے؛ترجمہ:(اے نبی کریمﷺ)آپ فرمادیجے!یقینا وہ موت جس سے تم بھاگتے ہووہ(ایک دن)تمہیں آپکڑے گی،پھرتمہیں اس کی طرف لوٹادیاجائے گاجو،ہرچھپے اورظاہرکوجاننے والاہے،پھروہ تمہیں وہ(اعمال)بتلادے گاجوتم کیا کرتے تھے۔

ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب نے کہا کہ موت کا آنا ایک اٹل حقیقت ہے؛جس کا انکارنہیں کیا جاسکتا،لیکن ونفس شیطان نے انسا ن کواس طرح فریب میں رکھا ہے کہ وہ سمجھنے لگاہے جوکچھ ہے دنیاہے،اورآخرت کی کوئی فکرنہیں،دنیوی لذتوں کوحاصل کرنے کی فکرہے،نفسانی خواہشات کی تکمیل کے لئے اسلامی احکام کوپس پشت ڈالنے لگتاہے،نہ حقوق اللہ کا لحاظ رکھتا ہے نہ حقوق العباد کی رعایت کرتا ہے۔عین غفلت کی حالت میں ملک الموت آکر اس کی روح قبض کرلیتے ہیں،اس وقت انسان کوبے حدندامت اورحسرت ہوتی ہے،برخلاف اس کے اگر کوئی شخص پہلے ہی سےسفرآخرت کی تیاری کرتاہے ،ہمیشہ موت کو یادکرتارہتاہے تواس نیک بندہ کوبڑے اکرام کے ساتھ لے جایاجاتاہے۔

مفتی صاحب نے کہا کہ موت کویادکرنے کی وجہ سے دل سے دنیا کی محبت نکلتی ہے اوربندہ آخرت کی طرف متوجہ ہوتاہے،اسی لے حضوراکرم ﷺنے ارشادفرمایا ہے:لذتوں کوختم کرنے والی شئی،موت،کویادکرتے رہو۔(جامع ترمذی،حدیث نمبر:2477)

مفتی صاحب نے اس حدیث شریف کی جامع تشریح کی اورکہا کہ اگر کسی مقام پرلوگ لہو ولعب میں مصروف ہوں،عیش ولذت کے تمام اسباب مہیا ہوں ایسے وقت اگر کوئی یہ اطلاع دے کہ کچھ دیر میں وہاں سپاہی آکر سب کوماربھگاے گا،تووہاں کی عیش ولذت ،کدورت میں بدل جاتی ہے،ایسے ہی انسان دنیاداری اوردنیوی لذتوں میں مصروف ہے اور اسے یہ اطلاع بھی دے دی گئی کہ ملک الموت کسی بھی وقت آکر اس کی روح قبض کرسکتے ہیں،اس کے باوجود وہ نفس پرستی اوردنیا طلبی میں مصروف ہے،اس کی سب سے بڑی وجہ غفلت اورموت کوبھول جانا ہے۔

مفتی صاحب نے کہا کہ کامیاب اوردانا شخص وہ ہے جوموت آنے سے پہلے آخرت کی تیاری کرے،اعمال صالحہ سے زندگی کومعمور کرے،اپنے آپ کو اخلاق حسنہ کا پیکربنائے اورتوبہ کا دروازہ بندہونے سے قبل سچی توبہ کرے۔

مفتی صاحب نے کہا کہ کم ازکم سونے سے قبل تنہائی میں بیٹھ کراپنے گناہوں کویادکرے،توبہ واستغفارکرے اوردنیا کی ناپائیداری کوسمجھے اورموت کویاد کرے۔

امام قرطبیؒ نے اپنی کتاب،التذکرۃ فی احوال الموتی وامور الاخرۃ،میں امام تیمی رحمۃ اللہ علیہ کاقول نقل کیا ہے،آپ نے فرمایا:دوچیزیں ایسی ہیں جس نے مجھ سے دنیاکی لذت کوختم کردیاہے:(1)موت کی یاد،اور(2)اللہ تعالی کے سامنے کھڑاہونے کویادکرنا۔

       قبل ازیں مولوی حافظ سیدمحمدمصباح الدین عمیرنقشبندی مولوی جامعہ نظامیہ Ù†Û’ خطاب کیا۔

بارگاہ خیر الانام میں سلام پیش کیا گیا،حلقہ ذکروسلوک پراجتماع اختتام کوپہنچا۔مولانا حافظ محمود محی الدین وکیع فاضل جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔