Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

محدث دکن کی تصانیف اہل علم وعوام کے لئے عظیم سرمایہ


23فبروری2014 ء بروز اتوار بعد نماز مغرب مسجد ابوالحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیراہتمام نواں عظیم الشان جشن محدث دکن منایا گیا۔

اس موقع پربدست مولانا سیدقبول بادشاہ شطاری مولانا محمد خواجہ شریف شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ کو تہنیت پیش کی گئی اور کتاب المحبۃ کے انگریزی ایڈیشن کی رسم اجراء عمل میں آئی۔

عمدۃ المحدثین حضرت مولانا محمد خواجہ شریف شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ وبانی المعھد الدینی العربی نے اپنے خطاب جلیل میں کہا کہ حضرت محدث دکن ؒ نے زجاجۃ المصابیح میں فقہ حنفی کی تائید والی روایتوں کو جمع کرکے بتلایا کہ فقہ حنفی حدیث کے عین مطابق ہے اور احناف پر جو قرض تھا اس کو آپ نے اداکردیا ، ایک ہزار سال سے زیادہ طویل عرصہ میں فقہ حنفی کے حدیثی دلائل جمع کرنے کا متفرق کام بھی ہوا لیکن محدث دکن نے اس کام کو کمال تک پہنچادیا ۔

آپ نے فرمایا کہ امام طحاوی نے شرح معانی الاثار لکھی ؛ جس میں فقہ حنفی کی تائید والی روایتوں کو جمع فرمایا لیکن یہ صرف وہ روایتیں تھیں جو امام طحاوی کو اپنی سند سے پہنچی ہیں، حضرت محدثؒ دکن نے تمام محدثین وائمہ حدیث کی روایتوں کو جمع فرمایا لہذا زجاجۃ المصابیح میں صحیحین وصحاح ستہ کی اور دوسری جوامع ، مسانید اور مصنفات کی احادیث موجود ہیں۔

حضرت مولانا سید شاہ قبول بادشاہ قادری شطاری معتمد صدر مجلس علماء دکن نے کہا کہ محدث دکن کا روحانی مقام بہت بلندوبالاہے ، آپ کی بہت سی کرامتیں ہیں، میری اوائل عمری میں میں نے دیکھا کہ حضرت محدث دکن ؒنماز مغرب کے لئے مسجد آستانہ شطاریہ میں تشریف لائے ، صف میں آپ کے بازونماز پڑھنے والے ایک صاحب نے عجیب بات بیان کی کہ نماز کے دوران آپ کے دل سے اللہ ٗاللہ کی آواز آرہی تھی ، یہ سن کر میرے ماموں نے فرمایا کہ اللہ کے ولی کی یہی شان ہوتی ہے۔

حضرت مولانا ڈاکٹر حافظ محمدسمیع اللہ خان سابق صدر مصحح دائرۃ المعارف العثمانیہ ورکن معزز مجلس انتظامی جامعہ نظامیہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محدث دکن کو اپنے زمانہ والوں کے لئے خصوصی طورپر اور بعد والوں کے لئے عمومی طور پر مقتدیٰ بنایا ، آپ کے بارے میں لکھنے والوں نے جو لکھا ، بیان کرنے والوں نے جو بیان کیا وہ سب کچھ نہیں ہے کیونکہ آپ اہل صفا سے ہیں، آپ کے ظاہر کے پیچھے ایک باطن ہے، انسان کی ایک نسل گزرنے کے لئے پچاس سے ساٹھ سال کا عرصہ ہوتا ہے جو آپ کے وصال کے بعد گزرچکا ضرورت اس بات کی ہے کہ آج آپ کی خدمات وتعلیمات کو موجودہ نسل اور آنے والی نسلوں تک پہنچایا جائے ۔

آپ Ú©Û’ علمی کارناموں میں سب سے بڑا کارنامہ ’’زجاجۃ المصابیح ‘‘ہے اور تزکیۂ نفس Ú©Û’ باب میں آپ Ù†Û’ جو وعظ فرمائے ،کتابیں لکھیں Ø› یہ آپ کا گرانقدر کارنامہ ہے Û”

آپ نے نصیحت والے واقعات بیان کئے اور اس میں پوشیدہ اسرار وحقائق کو روحانی انداز میں ذکر کیا اور ان مضامین پر زندگی کے شب روز عمل کیا ۔

مولانا نے کہا کہ میری عمر جب تیرہ سال تھی اور بینائی جاچکی تھی میرے ایک کرم فرمانے مجھے حضرت محدث دکنؒ کی خدمت میں پیش کیا، آپ نے میرے چہرہ پر ہاتھ پھیرا، دعاسے نوازا ، او رمیری بینائی لوٹ آئی حالانکہ ڈاکٹر س کہہ چکے تھے کہ اس لڑکے کی بینائی واپس نہیں آسکتی ۔

حضرت مولانا ڈاکٹر حافظ سید بدیع الدین صابری صدرشعبئہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی Ù†Û’ کہا کہ قرآن کریم Ú©ÛŒ جن آیتوں میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ شان سے متعلق اعتراض Ú©ÛŒ کوشش کیجاتی ہے حضرت محدث دکنؒ Ù†Û’ ایسے مقامات پر بھی عظمت مصطفی Ú©Û’ معانی بیان کئے، آپ Ù†Û’ سورئہ ضحی میں لفظ’’ضال‘‘ کا معنی بیان کر تے ہوئے لکھاکہ ضال وہ ہے جو محبوب Ú©ÛŒ محبت میں بے خود ہوجائے اور اُسے قرار نہ ملے ØŒ اسی طرح یعقوب علیہ السلام Ú©Û’ بیٹوں Ù†Û’ آپ Ú©Û’ لئے ’’ضلال ‘‘ کا لفظ کہا ØŒ اس Ú©Û’ معنی بھی ’’گمراہی ‘‘Ú©Û’ نہیں ہوسکتے بلکہ بے خودی وبے قراری Ú©Û’ ہیں Û”

مولانا نے مزید کہا کہ محدث دکن نے حروف مقطعات کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ علم علم الحروف ہے ، یہ محبوب ومحب کے درمیان کے راز ہیں جس کی کراماً کاتبین کو بھی خبر نہیں، جس طرح پولیس کے آپسی کوڈ ورڈس کی دوسروں کو خبر نہیں ہوتی۔

مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے کہا کہ محدث دکن 10ذی الحجہ 1292ھ کو جمعہ کے دن معرفت کا درس وپیغام لے کر تولد ہوئے ۔

مولانا کہا کہ محدث دکن نے یہ نصیحت کی ہے کہ عشق ومحبت والوں کے پاس بیٹھاکرو، جس کے پاس محبت خداورسول نہ ہوااُن سے بچو۔

مولانا Ù†Û’ مزید کہا کہ آج دنیا میں حسن وجمال Ú©ÛŒ وجہ سے جو خرابیاں Ø¢Ú†Ú©ÛŒ ہیں اور لوگ شراب وکباب میں ملوث ہیں اِس سے لوگوں بچانے Ú©Û’ لئے آپ Ù†Û’ ’’کتاب المحبۃ ‘‘لکھی۔

کالج Ú©Û’ اسٹوڈنٹس اور جدید تعلیم یافتہ طبقہ تک اس کتاب Ú©Ùˆ پہنچانے اور اس کا پیغام عام کرنے Ú©Û’ لئے مولانا محمد عبدالغفار نقشبندیؒ Ú©Û’ صاحبزادہ حافظ محمد عبدالرحمن نقشبندی Ù†Û’ ’’کتاب المحبۃ ‘‘ کا انگریزی ترجمہ کیا اور مولانا ڈاکٹر حافظ سید بدیع الدین صابر ÛŒ صدرشعبئہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ حرفاً حرفاً دیکھا اور تصحیح فرمائی۔ڈاکٹر صاحب Ú©Û’ مقدمہ Ú©Û’ ساتھ یہ انگریزی ترجمہ شائع ہو چکا Û”

آپ نے کہا کہ حضرت محدث دکنؒ نے کتاب المحبۃ میں انسان کی حقیقت بتلائی کہ انسان ہر اعتبار سے عمر کے ہر حصہ میں محتاج ہے، نجاستوں سے بھرا ہوا ہے، اس حقیقت کے باوجود انسان کس بات پر غرور وتکبر کرتا ہے اُس کوچاہئے کہ اپنی حقیقت کو جانے اور اللہ کی اطاعت کرے اس کی محبت کو دل میں بسائے ، محبت الہی کی اہمیت انسان کو نزع کے وقت اورعذاب کے وقت معلوم ہوگی ، بروزقیامت اللہ سے محبت رکھنے والے کا دل دست قدرت میں ہوگا اس دل سے ایسا نور نکلے گا جس سے آسمان روشن ہوگا ، انہوں نے کہا کہ اگر لوگ محبت الہیٰ کو دل میں جاگزیں کرلیں تو خدا اُس کے گناہوں کی گندگی کودور کردےگا۔

مفتی صاحب نے کہا کہ حضرت شیخ الحدیث نے بڑی عرق ریزی وجانفشانی سے زجاجہ کی سوا تین جلدوں کا 14چودہ جلدوں میں ترجمہ کیا۔

مفتی صاحب نے عمدۃ المحدثین کے ترجمہ کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ حضور ﷺکی شان میں بہت احتیاط کے ساتھ ترجمہ کرتے، آپ کے ترجمہ میں سلاست وروانی اور شیرنی ومٹھاس ہے ، ترجمہ عام فہم اور مطلب کو واضح کرنے والا ہے۔

مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی مہتم کتب خانہ جامعہ نظامیہ نے کہاکہ حضرت محدث دکن نے قلم سے بھی کتابیں لکھیں اور نگاہ سے بھی، قلم سے لکھی کتابوں میں زجاجۃ المصابیح ،علاج السالکین ،سلوک مجددیہ ، قیامت نامہ ،معراج نامہ اور میلاد نامہ ہیں ، اور نگاہ سے لکھی کتابوں میں اپنی تربیت سے آراستہ کی جانے والی شخصیتوں میں حضرت ابوالبرکات سید خلیل اللہ شاہ نقشبندی ، حضرت ابوالخیر سید رحمت اللہ شاہ نقشبندی، حضرت ابوالخیرات سید انوار اللہ شاہ نقشبندی رحمہم اللہ اورآپ کے خانوادہ کے افراد اور روحانی خلفاء ہیں۔

کتاب المحبۃ Ú©Û’ مترجم حافظ محمد عبدالرحمن نقشبندی Ù†Û’ انگریزی میں خطاب کیا ØŒ اُنہوں Ù†Û’ کہا کہ حضرت محدث دکنؒ ایسی عظیم شخصیت ہیں کہ آپ Ú©Ùˆ اللہ تعالی Ù†Û’ منتخب فرمایا ،آپ کا ہر عمل اور آپ Ú©ÛŒ ہرکتاب اللہ Ú©Û’ قرب کا ذریعہ ہے اور اس سے لوگوں Ú©Ùˆ روشنی ملتی ہے ØŒ آپ Ú©ÛŒ انہی کتابوں میں سے ایک اہم تصنیف ’’کتاب المحبۃ ‘‘ہے، یہ کتاب لوگوں Ú©Ùˆ اس بات Ú©ÛŒ فکر دیتی ہے کہ لوگ دنیوی کاموں میں بے جا مصروف رہ کر جو اپنے اوقات ولمحات ضائع کررہے ہیں اُن Ú©Ùˆ اس سے اجتناب وپرہیز کرنا چاہئے اور اپنے اوقات محبت الہی ویادِخداوندی میں صرف کرنے چاہئیں Û”

میں مولانا ڈاکٹر حافظ سید بدیع الدین صابری صدر شعبہ عربی عثمانیہ یونیور سٹی کا شکر گزار ہوں کہ اُنہوں نے اس ترجمہ کو ملاحظہ فرمایا اور مناسب مقامات پر تصحیح فرمائی اور اس پر مقدمہ لکھا ، اسی طرح میں مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے قدم قدم پر میری ہمت افزائی فرمائی ؛ جس کی وجہ سے انگریزی ترجمہ کا یہ کام پایۂ تکمیل کو پہنچا۔

اُنہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حوالہ سے کہا کہ جوشخص لوگوں پر بھروسہ کرتاہے بیزار ہوجاتا ہے ، جو اپنے مال پر بھروسہ کرتا ہے اُس کا مال کم ہوجاتاہے ، جو اپنے علم پر بھروسہ کرتا ہے گمراہ ہوتا ہے ، جو اپنی دلیل پر بھروسہ کرتا ہے لغزش کھاتا ہے ، جو اپنی عقل پر اعتماد کرتاہے اُس کی عقل میں خلل واقع ہوتا ہے اور جو اللہ کی ذات پر بھروسہ وتوکل کرتا ہے وہ نہ بیزار ہوتا ہے ، نہ قلت وکمی کاشکار ہوتاہے ، نہ گمراہی میں مبتلا ہوتا ہے ، نہ لغزش کھاتا ہے اور نہ خلل سے دوچار ہوتاہے۔

قبل ازیں مولوی حافظ سید مصباح الدین عمیر نقشبندی نے ابتدامیں خطاب کیا، حافظ محمد خان نقشبندی نے حضرت محدث دکنؒ کی شان میں مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم کی لکھے ہوئے منقبتی اشعار پیش کئے۔

اس موقع پر عمدۃ المحدثین حضرت شیخ الحدیث کی ترجمہ زجاجہ المصابیح کی تکمیل کی مسرت میں ریسرچ سنٹر کی جانب سے تہنیت پیش کی گئی ، گل پوشی اور شال پوشی کی گئی ، مختلف مذہبی ، سماجی تنظیموں کے ذمہ داران اور شہر کے متعد د علاقوں سے آئے ہوئے حضرات نے گل پوشی کی ۔

مہمانوں میں حضرت سید شاہ محمدخضر پاشاہ نقشبندی مجددی قادری جانشین حضرت سعد اللہ شاہ نقشبند دکن رحمۃ اللہ علیہ ØŒ حضرت سید شاہ غوث محی الدین سہیل بخاری نقشبندی مجددی قادری جانشین حضرت بخاری شاہ رحمۃ اللہ علیہ، مولانا شیخ محمدعبدالغفوررحمت آبادی شیخ التجوید جامعہ نظامیہ، مولانا عمر ہاشمی فاروق پاشاہ نقشبندی وقادری صدر مصحح دائرۃ المعارف العثمانیہ، مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیر نقشبندی ‘مولانا غلام ربانی، عالیجناب عمر علی خان رکن معزز مجلس انتظامی جامعہ نظامیہ، مولانا سید محمد ابراہیم قادری فاروق پاشاہ زرین کلاہ، مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیر نقشبندی مجددی قادری، مولانا سید عبدالنبی نقشبندی ØŒ مولانا حافظ سید ابراہیم خلیل اللہ حسینی استاذ جامعہ نظامیہ، مولانا عرفان اللہ شاہ نوری ØŒ مولوی انور محی الدین نقشبندی، جناب سید خلیل احمد قادری، مولاناسید شاہ فیض الدین قادری،عالیجناب ہارون نقشبندی حال مقیم مدینہ منورہ، حافظ عبدالقیوم نقشبندی،مولوی محمدتجمل احمد، جناب فاروق کونسلر عنبر پیٹ، جناب Ùˆ ہاج الدین صدیقی اور دیگر مشائخ ‘علماء ودانشوران شامل تھےاور حاضرین Ú©ÛŒ کثیر تعداد موجود تھی۔

مولانا حافظ محمد حنیف قادری استاذ دارالعلوم النعمانیہ، مولانا حافظ محمدخالد علی قادری استاذ جامعہ نظامیہ ØŒ مولاناحافظ سید واحد علی قادری استاذ جامعہ نظامیہ ‘مولانا حافظ شیخ احمد محی الدین رفیع نقشبندی استاذ دارالعلوم النعمانیہ، مولانا محمد عبد القدیر قادری شعبہ تدریس جامعہ نظامیہ، عالیجناب مولوی محمدظہیر الدین نقشبندی ،مولوی محمد عبدالقادر خان عرفان نقشبندی اور مولوی محمدمعین الدین نقشبندی Ù†Û’ مہمانوں کا استقبال کیا اور انکی Ú¯Ù„ پوشی اور شال پوشی Ú©ÛŒ ،مولوی حافظ سید محمد بہاء الدین زبیر نقشبندی Ù†Û’ نظامت Ú©Û’ فرائض انجام دئے اور جناب راشد عبدالرزاق میمن نقشبندی Ù†Û’ سلام پیش کیا۔