Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت غوث پاک کی ولایت


حضرت غوث پاک کی ولایت

 Ø­Ø¶Ø±Øª سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی Ù†Û’ پوچھا،آپ Ú©Ùˆ کب سے معلوم ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ ولی ہیں ؟تو آپ Ù†Û’ ارشاد فرمایا:انا ابن عشر سنین، فی بلدنا اخرج من دارنا Ùˆ اذھب الی المکتب فاری الملائکۃ علیھم السلام تمشی حولی، فاذا وصلتُ الیٰ المکتب سمعت الملائکۃ یقولون:" افسحوا لولی اللہ!حتی یجلس"Û”

ترجمہ:میں دس(10)سال کالڑکا تھا کہ اپنے شہر کے مدرسہ میں پڑھنے کے لئے اپنے گھرسے نکلتاتو میں اپنے اردگرد فرشتوں کوچلتے دیکھاکرتا، اور جب مدرسہ پہنچتا تو میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنتا کہ اللہ تعالیٰ کے ولی کے لئے راستہ فراہم کرو!یہاں تک کہ وہ تشریف رکھیں"

(بہجۃ الاسرار، ص21، قلائدالجواہر، ص9، اخبارالاخیار، فارسی، ص22، سفینۃ الاولیاء ، ص63)

 Ù‚لائد الجواہرمیں منقول ہے کہ :قال رضی اللہ عنہ : لماکنت صغیرا فی المکتب کان یأتینی فی Ú©Ù„ یوم ملک لا اعرف انہ ملک علی صورۃ بنی آدم یوصلنی من دارنا الی المکتب وکان یأمر الصبیان أن یوسعوا Ù„ÛŒ فی المجلس ویجالسنی حتی انصرف الی دارنا فسألتہ یوما، من تکون؟ فقال : انا ملک من الملائکۃ علیہم السلام ارسلنی اللہ تعالیٰ الیک اکون معک مادمت فی المکتب۔

ترجمہ:حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب میں صغر سنی کے عالم میں مدرسہ کو جایا کرتا تھا تو روزانہ ایک فرشتہ انسانی شکل میں میرے پاس آتا اور مجھے مدرسہ لے جاتا، اور لڑکوں کو حکم دیتا کہ وہ میرے لئے مجلس کشادہ کریں،خود بھی اس وقت تک میرے پاس بیٹھا رہتایہاں تک کہ میں اپنے گھرواپس آتا، میں اس کو مطلقاً نہ پہچانتا تھا کہ یہ فرشتہ ہے۔ایک روز میں نے اس سے پوچھا آپ کون ہیں؟ تو اس نے جواب دیا۔ میں فرشتوں میں سے ایک فرشتہ ہوں، اللہ تعالیٰ نے مجھے اس لئے بھیجا ہے کہ میں اس وقت تک مدرسہ میں آپ کے ساتھ رہا کروںجب تک کہ آپ وہاں تشریف فرما رہیں ۔(قلائد الجواہر ص ،135 ،134)

 Ø¨ÛØ¬Ûƒ الاسراراور قلائدالجواہر میں منقول ہے :وقال رضی اللہ عنہ: کنت صغیرا فی اہلی ØŒ کلما ہممت أن العب مع الصبیان اسمع قائلایقول Ù„ÛŒ الی یا مبارک، فاھرب فزعاً منہ والقی نفسی فی حجر امی۔

ترجمہ:حضرت غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ بچپن میں جب کبھی میں ساتھیوں کے ساتھ کھیلنے کا ارادہ کرتا تو میں غیب سے کسی کہنے والے کی آواز سنا کرتا"اے برکت والے، تُم میرے پاس آجاؤ!تو میں فوراً والدہ ماجدہ کی گود میں چلاجاتا-(بہجۃ الاسرار،ص21۔ قلائدالجواہر،ص9 ، اخبارالاخیار،مترجم،ص51)

آپ کوبچپن ہی سے رجوع الی اللہ کی فکر دیجارہی ہے ، دنیا اور اس کی رنگینیوں سے آپ کی حفاظت کی جارہی ہے کہ آپ کا منصب دنیا میں منہمک ہونا نہیں، بلکہ دنیا داروں سے دنیوی افکار کو نکال کر مولی کے ذکر وفکر اور اس کی یاد میں مشغول کرنا اور ان کے تاریک دلوں کو انوار وتجلیات سے منور کرنا ہے ۔

حضرت غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی کرامت

 Ø­Ø¶Ø±Øª شیخ مؤمن بن حسن الشبلنجی رحمۃ اللہ تعالی علیہ Ù†Û’ "نور الابصار فی مناقب آل بیت النبی المختار" میں نقل فرمایا ہے:قال الشیخ الدمیری فی "حیاۃ الحیوان"ایضا روینا بالسند الصحیح ان الشیخ عبد القادر الجیلی قدس اللہ روحہ جلس یوما یعظ وکانت الریح عاصفۃ فمرت علی مجلسہ حدأۃ طائرۃ فصاحت فشوشت علی الحاضرین ماھم فیہ ،فقال الشیخ:یا ریح!خذی رأس ھذہ الحدأۃ،فوقعت لوقتھا فی ناحیۃ ورأسھا فی ناحیۃ،فنزل الشیخ عن الکرسی واخذھا بیدہ وامر یدہ الاخری علیھا،وقال:"بسم اللہ الرحمن الرحیم"فحییت وطارت والناس یشاھدون ذلک -

ترجمہ:حضرت شیخ دمیری رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے " حیاۃ الحیوان " میں فرمایا کہ ہم نے سند صحیح کے ساتھ روایت بیان فرمائی ہے کہ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ایک مرتبہ وعظ فرمارہے تھے کہ اس وقت ہوا تیز چل رہی تھی ،اچانک آپ کی مجلس کے اوپر سے ایک چیل گزری ،اور آوازیں کرنے لگی،حاضرین میں تشویش پیدا ہوگئی،تب حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے ہوا کو حکم فرمایا:ائے ہوا!اس چیل کی گردن کو اڑا دے!تو اسی لمحہ اس کا جسم ایک کونہ میں گرا اور سر دوسرے کونہ میں ،آپ اپنی کرسی سے نیچے تشریف لائے اور اپنے ایک مبارک ہاتھ سے اسے پکڑا ، اور دوسرا دست کرم اس پر پھیرا اور" بسم اللہ الرحمن الرحیم" پڑھا تو اسی وقت وہ چیل زندہ ہوگئی اور ہوا میں اڑنے لگی،تمام حاضرین نے اس کا مشاہدہ کیا-(نور الابصار فی مناقب آل بیت النبی المختار،ص260)

از: مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ


شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر- www.ziaislamic.com