Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

امام ربانی کا عالم پراحسان عظیم


ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹرحیدرآبادکے زیراہتمام جامع مسجدعنبرپیٹ میں بروز جمعہ بعدنماز مغرب عظیم الشان پیمانہ پرامام ربانی کانفرنس منعقدکی گئی،جس کی سرپرستی حضرت مولانا محمدخواجہ شریف قادری شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے کی۔حیدرآباد دکن کے ممتاز علماء ومشائخ اوردانشوران نے امام ربانی حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی مجددالف ثانی کی عبقری شخصیت اورآپ کی تجدیدی واصلاحی خدمات پربصیرت افروز خطابات کئے۔

حضرت مولانا خواجہ سیدغیاث الدین چشتی معینی سجادہ نشین دیوان قدیم اجمیرشریف نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

حضرت مولانا محمدخواجہ شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب بھی کوئی دین میں فساد بپاکرتاہے تواللہ تعالی اس کی روک تھام کے لئے خاص بندوں کووجودبخشتاہے۔عبادتوں میں بگاڑ پیداہوجائے تواتنابڑا خطرہ نہیں لیکن جب پورے دین میں بگاڑ پیداہوجائے اور بگاڑ کا نام ہی اصلاح رکھ دیا جائے اوربے دینی کوعین دین ٹہرایاجائے تویہ بہت بڑاخطرہ ہے، اور اکبری فتنہ اس قدرشدید تھا کہ اس کا فساد ایک خطہ تک محدود نہ تھا بلکہ دنیا کا ایک براعظم اس کی لپیٹ میں آچکا تھا،ایسے نازک وقت میں امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی ایک عظیم قوت کے ساتھ اٹھے اور اکبر کے خودساختہ دین الہی اورباطل نظریات کا خاتمہ کیا۔

آپ نے فرمایا کہ مشرق ومغرب،شمال وجنوب ہرجگہ مجدد الف ثانی کا تذکرہ زندہ ہے،آپ آنے والے ہزارسال کے مجدد ہیں،آپ نے نہ صرف تجدیدی خدمات انجام دئے بلکہ مجددین کوبھی پیدا کیا۔

حضرت مولانا سیدقبول بادشاہ قادری شطاری معتمد‘صدرمجلس علماء دکن Ù†Û’ اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت مجدد الف ثانی Ø’Ú©ÛŒ شخصیت جامع کمالات ہے،آپ طریق Ú©Û’ منبع ،شریعت Ú©Û’ پیشوااورعظیم فقیہ ہیں،آپ ہی Ú©ÛŒ قربانیوں اورکوششوں Ú©Û’ سبب اکبری فتنہ کاخاتمہ ہوا،اس Ú©Û’ بعدشاہان وقت اپنے اپنے دورمیں جوقابل تحسین خدمات انجام دئے ہیں ان کاسہرابھی حضرت مجدد الف ثانی Ø’Ú©Û’ سرجاتاہے۔

آپ اتباع سنت کے کامل مظہرتھے،اپنے مکتوبات میں آپ نے اس بات پرزوردیا کہ اہل بیت کرام سے محبت رکھی جائے اورسنت کی اتباع کی جائے۔

حضرت مولانا ڈاکٹرحافظ شیخ احمدمحی الدین شرفی بانی دارالعلوم النعمانیہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ حضرت امام ربانیؒصاحب شریعت وطریقت اورصاحب علم وصاحب دل بزرگ ہیں۔بلاد عرب میں آپ ہندوستان کی شناخت بنے ہوئے ہیں۔

حضرت خواجہ غریب نوازؒکامرکزی مشن غیرمسلموں میں تبلیغ اسلام تھااور حضرت مجدد الف ثانی Ø’Ú©Û’ دست مبارک پرگوکہ ہزاروں لوگ مشرف بہ اسلام ہوئے لیکن آپ کامرکزی مشن‘دین میں پیداہونے والی خرابیوں کودورکرکے دین کااحیاء کرناتھا۔

حضرت مولانا ڈاکٹرحافظ سیدبدیع الدین صابری چیرمین بورڈآف اسٹڈیز عثمانیہ یونیورسٹی Ù†Û’ کہا کہ حضرت امام ربانی ؒکاشمار‘امت Ú©Û’ اکابراولیاء میں ہوتاہے،آپ Ú©ÛŒ علمی جلالت اورایمانی حمیت کا اس بات سے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ جب اکبربادشاہ Ù†Û’ کلمہ طیبہ کوتبدیل کردیااورنبوت کا اعلان کیا توآپ Ù†Û’ برملااس کا ردکیااوراثبات نبوت پرکتاب تحریر فرمائی،اس وقت آپ Ú©ÛŒ عمرمبارک اٹھارہ سال تھی۔

حضرت مولانا نے کہا کہ حبِ نبی ﷺایمان کی شرط ہے اورتعظیم واتباع اس محبت کاتقاضا ہے۔اسی لئے دشمنان دین ہردورمیںاہل اسلام سے دولت ایمان چھیننے کے لئے عظمت مصطفیﷺکوگھٹانے کی کوشش کرتے رہے ہیں،جس شخص کے دل سے نبی کی عظمت نکل جاتی ہے اس کے دل میں توحیدباقی نہیں رہتی۔ حضرت مجدد الف ثانی ؒکی تمام تصانیف اورمکتوبات میںعظمت مصطفیﷺکے رنگارنگ جلوے نظرآتے ہیں۔

حضرت مو لا نا Úˆ اکٹر مصطفی شریف نقشبندی صدر شعبہ عربی عثما نیہ یو نیو ر سٹی نہ کہا کہ حضرت مجدد الف ثا Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ شخصیت پو رے عا لم میں مسلمہ ہے Ø¢ Ù¾ Ú©ÛŒ تصا نیف Ùˆ مکتو با ت Ú©ÛŒ اہمیت Ùˆ افا دیت کا اس با ت کا اند ا ز ہ ہو تا ہے کہ دنیا Ú©ÛŒ مختلف ز با نو Úº میں ان Ú©Û’ تر جمہ کئے گئے Ø¢ Ù¾ Ù†Û’ نہ صرف عو ا Ù… Ú©ÛŒ اصلا Ø­ Ú©ÛŒ بلکہ شا ہا Ù† Ùˆ قت Ú©ÛŒ بھی اصلا Ø­ فرما ئی ۔با دشا ہ جہانگیر،او رنگ ز یب Ú©ÛŒ مذ ہبی او ردینی خد ما ت در اصل اما Ù… ربا Ù†ÛŒ ہی کا فیض ہے، حضرت اما Ù… ربا Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ خد ما ت کثیر الجہا ت ہے Ø¢ Ù¾ Ù†Û’ علما Ø¡ سو Ø¡ Ú©ÛŒ اصلا Ø­ کی، صو فیاء خا Ù… کا رد بلیغ کیا،فلا سفہ کا رد کیا ‘شیعیت اور با طل فر قو Úº کا رد کیا اور خا نقا ہو Úº Ú©ÛŒ اصلا Ø­ فر ما ئی Û”

محتر Ù… المقا Ù… عا لیجناب سید احمد پا شا ہ قا دری رکن اسمبلی Ù†Û’ اپنے خطا ب میں کہا کہ حضرت مجد دالف ثا Ù†ÛŒ وہ مر د مجا ہد اور عظیم ہستی ہے جس Ù†Û’ عہد اکبر ÛŒ اور عہد جہا نگیر ÛŒ میں احقا Ù‚ حق وابطا Ù„ با طل میں Ú©Ùˆ ئی کسر نہ چھوڑی، حق بیا Ù†ÛŒ سے Ø¢ Ù¾ کبھی پیچھے نہ ہٹے۔ Ø¢ Ù¾ Ú©Û’ مداحو Úº اور عقیدت مند Ùˆ Úº میں علا مہ اقبا Ù„ بھی ہے ‘علا مہ اقبا Ù„ Ù†Û’ اکبر الہ Ø¢ با دی Ú©Ùˆ خط میں لکھا کہ میں بہت سا رے صو فیا Ø¡ کر ا Ù… سے متا ثر ہو Úº لیکن حضرت مجدد الف ثا نیؒکی شخصیت ہی سب سے جد ا گا نہ ہے Û”

حضرت مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے مہمانوں اورمعززین کا استقبال کیا اورخیرمقدمی کلمات کہے،حضرت مولانا نے کہا کہ حضرت امام ربانیؒجامع السلاسل بزرگ ہیں،حضرت غوث اعظمؓجنگل میں مصروف عبادت تھے،اچانک آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ آسمان سے ایک عظیم نورظاہرہوا؛جس سے ساراعالم روشن ہوگیا،آپ نے فرمایا کہ آج سے پانچ سوسال بعدجب بے دینی اوربگاڑپھیل جائے گا،ایک بزرگ وحیدامت پیداہوگا؛جوالحادوبے دینی کے خلاف آوازاٹھائے گااوردین اسلام کونئی زندگی دے گا،آپ نے اپنے خرقۂ خاص کو نعمتوں سے مالامال کرکے اپنے شہزادے حضرت سیدعبدالرزاق ؒکوعطافرمایا،وہ خرقہ آپ کی اولاد میںمنتقل ہوتارہا؛یہاں تک کہ حضرت سیدشاہ سکندرقادری نے وہ خرقۂ نعمت حضرت مجدد الف ثانیؒکوعطاکی۔

حضرت مولانا سیدشاہ حسین شہیداللہ بشیرنقشبندی ڈائرکٹرابوالفداء اسلامک ریسرچ سنٹر نے کہا کہ حضرت امام ربانی ؒوہ باکمال ولی ہیں؛جن سے متعلق آپ کے پیرومرشدحضرت خواجہ باقی باللہ نقشبندیؒکوان کے پیرومرشدنے یہ کہہ کرہندوستان روانہ کیا کہ تم سے ایک قطب الاقطاب فیض پانے والاہے۔حضرت مولانا نے کہا کہ ساری دنیامیں حضرت مجدد الف ثانیؒکا فیض عام ہے اوررہتی دنیاتک اہل اسلام آپ کے احسان تلے رہیں گے،آپ صاحب کرامات بزرگ ہیں،ایک ہی وقت میں آپ نے مختلف مقامات پردعوت میں شرکت کی۔

حضرت مولانا حافظ وقاری محمدرضوان قریشی امام مکہ مسجدکی قرات کلام پاک سے کانفرنس کا آغازہوا،اورجناب محمد نعیم قادری اورحافظ محمدخان نقشبندی نے نعت ومنقبت پیش کی۔

حضرت مولانا سیدشاہ محمد خضر نقشبندی مجددی قادری جا نشین حضرت نقشبند دکنؒکی دعاپرکانفرنس کااختتام عمل میں آیا۔بعدازاں دس بجے نمازعشاء باجماعت اداکی گئی۔

حضرت مولانا سیدشاہ غوث محی الدین بخاری سہیل نقشبندی مجددی قادری سجادہ نشین حضرت پیر بخاری شاہ ؒ،، حضرت مولانا سیدمحمودرضوی ارشدقادری جانشین حضرت صدرالشیوخؒ،حضرت مولانا سید شاہ ابراہیم قادری فاروق پاشاہ زرین کلاہ،حضرت مولاناقاضی سید شاہ نور الاصفیاء روحی پاشااعظمی صدرقاضی سکندرآباد، حضرت مولانا خواجہ بہاء الدین نقشبندی مجددی قادری رکن معزز انتظامی کمیٹی جامعہ نظامیہ ،حضرت مولانا عبدالحسیب نقشبندی منزلی،حضرت مولانا عزت علی شاہ بدر،حضرت مولانامحمدانواراللہ خان نقشبندی مشیرانجمن طلبہ قدیم جامعہ نظامیہ ، حضرت مولاناحافظ محمد عبدالقدیرنقشبندی صدرانجمن طلبہ قدیم جامعہ نظامیہ ،حضرت مولانا عرفان اللہ شاہ نوری بانی مہتمم دارالعلوم سیف الاسلام، حضرت مولانا غلام محمدغوث پاشاہ نقشبندی سجادہ نشین آستانہ رکنیہ نقشبندیہ،حضرت مولانامحمدسلطان احمدنقشبندی معتمدانجمن طلبہ قدیم جامعہ نظامیہ،حضرت مولانامحمدمحی الدین محمودی خازن انجمن طلبہ قدیم جامعہ نظامیہ اور محترم محمدہارون نقشبندی ودیگر معززین نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔