Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Muhaddith-E-Deccan

Abul Hasanaat Syed Abdullah Shah Naqshbandi Mujaddidi Qadri

دو عظیم فائدے

حضرت شقیق بلخی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے شاگرد و مرید حضرت حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا: تم کتنی مدت سے میرے پاس رہتے ہو؟

عرض کیا:تینتیس (33) برس سے۔

�فرمایا کہ تم نے اس مدت میں کتنے علوم اور کیا کیا فائدے حاصل کئے؟

جواب دیا: صرف دو فائدے۔

�فرمایا: میں نے تو تمہاری تعلیم میں اپنی تمام عمر صرف کردی اور تم نے اتنا ہی حاصل کیا!

حاتم رحمۃ اللہ علیہ نے عرض کیا: حضرت میرے لئے صرف اسی قدر کافی ہے، اس سے زیادہ حاصل کرنے کی مجھے خواہش ہی نہیں اور اس سے زیادہ فضول ہے۔

�حضرت شقیق بلخی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: بیان تو کرو وہ دو فائدے کیا ہیں؟

عرض کیا: اول میں نے دیکھا کہ دنیا میں ہر شخص کو کوئی چیز محبوب و مرغوب ہوتی ہے، اس میں سے کوئی تو مرض الموت تک اس کا ساتھ دیتی ہے اور کوئی قبرتک، میں نے سوچ کر ایسا محبوب پسند کیا جو مرنے کے بعد قبر میں بھی مونس و غم خوار ہو، تو وہ �عمل صالح ہے۔

حضرت شقیق رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ فرمایا ’’اَحْسَنْتَ،، (بہت خوب کہا) Û”

دوسرا فائدہ یہ ہے کہ میں نے دنیا میں سب کو نفس و خواہش کا تابع دیکھا اور جب یہ آیت شریفہ میری نظر سے گذری وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوٰى۔ فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوٰى۔سورہٴ والنازعٰت ؛ 40-41) (ترجمہ: جو شخص اپنے پروردگار کے حضور میں کھڑا ہونے سے ڈرا اور نفس کو اس کی خواہش سے روکا تو پھر جنت ہی اس کا ٹھکانہ ہے)، تو مجھے یقین ہوگیا کہ قرآن مجید سراسر حق پر ہے، پس میں نے اپنے نفس کو مجاہدے کے شکنجے میں ایسا کسا کہ اس کے سارے کس بل نکل گئے یہاں تک کہ وہ بے چو ں و چرا اطاعت حق میں مشغول ومصروف ہوگیا۔

از:مواعظ حسنہ ، حصہ دوّم ، مؤلفہ حضرت ابوالحسنات محدث دکن رحمة اللہ علیہ