Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Muhaddith-E-Deccan

Abul Hasanaat Syed Abdullah Shah Naqshbandi Mujaddidi Qadri

فضلِ خداوندی

حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:میں نے نماز سے سوائے کھڑا رہنے اور روزہ سے سوائے گرسنگی (بھوک)کے کچھ نہ پایا۔

مجھ کو جو بھی ملا محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے ملا نہ کہ عمل سے۔

جد و جہد اور کوشش سے کچھ حاصل نہیں ہوسکتا بجز فضل الٰہی کے۔

لیکن اس کے معنٰی یہ نہیں کہ فرائض، سنن و نوافل ترک کر دئے جائیں۔ یہ سب جاری رکھتے ہوئے فضل رب پر بھروسہ رکھیں۔

حضرت ابو الحسن نوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اپنے عمل پر ناز و بھروسہ ہرگز نہ کرو۔ اللہ کا فضل عمل پر موقوف نہیں ہے۔

فرماتے ہیں:ایک جوان شراب خوار ننگے سر چکارہ (بانسری) بجائے جارہا تھا۔ مجھ کو دیکھ کر ٹوپی پہن لی اور چکارہ بغل میں چھپا دیا،مجھے اس کا یہ فعل پسند آنے سے میں اس کو اپنے گھر لایا اور نہلا دھلاکر اس کو خرقہ پہنایا اور دعا کی: الٰہی میں نے اپنا اختیاری کام کیا، اب آپ کے اختیار میں جو ہو کیجئے۔

کہتے ہیں:کیا دیکھتا ہوں کہ فوراً اُسے ایسا کمال حاصل ہوا کہ بس مجھے حیرت ہوگئی۔

اتنے میں حضرت ابو عثمان مغربی رحمۃ اللہ علیہ تشریف لائے تو میں نے ان سے سارا واقعہ بیان کیا اور کہا آج میں مارے رشک کے عود کی طرح آتش حیرانی میں جل رہا ہوں کہ جس کمال کے حصول کی تمنا میں میری اتنی عمر صرف ہوئی اللہ تعالیٰ نے بغیر تمنا کے ایک شراب خوار کو دے دیا جس کے منہ سے ابھی شراب کی بو بھی نہیں گئی۔

حقیقت میں آپ کو بھی واقف ہونا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کا فضل عمل پر موقوف نہیں ہے۔

از:مواعظ حسنہ ، حضرت ابوالحسنات محدث دکن رحمة اللہ علیہ